|نوید رضا رائٹر۔ ڈاریکٹر۔پروڈیسراور ایڈیٹر سے خصوصی انٹرویو |جرمنی کے دارالحکومت برلن میں تعینات  پاکستانی سفیر محترم جناب جوہر سلیم صاحب   سے مہوش خان کی ایک ملاقات ۔ |علی اعجاز تمغہ حسن کارکردگی ایوارڈ یافتہ لوگوں میں قہقے بانٹنا ان کا مشن ہے۔ رانا سعید یوسف کے ساتھ ایک شام |فلک زاہد نے کم عمری میں ۱۵ پراسرار کہانیاں کتابی شکل میں لکھ کر ادب کی دینا میں ایک تہلکا مچا دیا |پاکستان کی جانی پہچانی اداکارہ اور ماڈل غزل شاہ سے انٹرویو۔ رانا سعید یوسف |محترمہ سمیرا عتیق صاحبہ کا تعلق پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے

تازہ ترین اہم خبریں

bannerdlt2020.jpg

This Page has 1063255viewers.

Today Date is: 01-04-23Today is Saturday

نوید رضا رائٹر۔ ڈاریکٹر۔پروڈیسراور ایڈیٹر سے خصوصی انٹرویو

  • جمعرات

  • 2019-06-20

آج جس شخصیت کا روزنامہ ڈیلی لاہور ٹائمز کے لیے انٹرویو لینے جا رہا ہوں وہ کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ لالی ووڈ فلم انڈسٹری میں وہ کام کے حوالے سے وہ ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔ایک درویش صفت سچے انسان ہیں۔اس وقت جب کے لالی ووڈ میں بننے والی فلموں کی تعداد بہت کم ہے انھوں نے با مقصد اور میعاری فلمیں بنانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ ان کی فلمیں فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھی جا سکتیں ہیں۔ میں ان سے ٹائم لے کر باری اسٹوڈیو میں انکے آفس مون پروڈکشن پہنچا۔ میر ا آجکی شخصیت کا نام ہے جناب نوید رضا صاحب جو فلم ساز۔ ایڈیٹر۔ رائٹر۔پروڈیسر اور ڈاریکٹر بھی ہیں۔ اسلام وعلیکم نوید صاحب کیسے ہیں۔ جی الحمدوللہ شکر ہے مالک کا۔ سوال۔ نوید صاحب میرا آپ سے سوال ہے آپ نے کس طرح اس شوبز کی رنگین دنیا میں قدم رکھا۔ جواب۔ رانا صاحب ہم لوگ شرقپورشریف میں رہتے تھے ذریعہ ماش کھیتی باڑی تھا میری پیدائش 1976ء میں ہوئی۔میرے بھائی کی شاہ عالم مارکیٹ میں گفٹ ایٹم کی دکان تھی میں بھی 1996ء میں لاہور شفٹ ہو گیا اوریہاں آ کر گفٹ ایٹم بنانے لگ گیا۔ اس دوران میرا اپریشن ہوا اور ڈاکٹر نے چھ ما ہ بیڈ رسٹ کا کہا جب میں صحت یاب ہونے کے بعد اپنے کام پر آیا تو میرا بزنس تقریبا ختم ہو چکا تھا میرے شاگروں کے کی وجہ سے مجھے ان چیر سے کافی دکھ ہوا۔ میں نے ہمت نہیں ہاری اورنئے سرے سے کام شروع کیا اور ہال روڈآ گیایہاں میں نے VHS ڈبی بنانی شروع کر دی۔ 2000ء میں CDکی ڈبی بنانا شروع کردی۔ اللہ پاک نے کاروبار میں ترقی دی پھر CD کا دور آ گیا اور میں نے اپنی پہلی CD مون سی ڈی کے نام سے مشہور فوک سنگر اکرم راہی کی ریلیز کر دی۔جس نے ہر طرف دھوم مچا دی۔ اس کے بعد ایک نمبر وچھوڑا نمبر 5 کا والیم نکالا جسمیں نزاکت علی۔ خلیل حیدر۔ راحت فتح علی خان۔ راشد علی اور نصیبو لال کے گیت شامل تھے۔ اس والیم نے مجھے بھر پور بزنس دیا اور میں راتو ں رات ترقی کی منزل طے کرنے لگا۔ جس دن میں نے وچھوڑا نمبر 5 والیم ریلیز کیا اسی دن میری والدہ محترمہ کا انتقال ہو گیا۔ 2007ء میں ایک انڈین فلم دیوداس کی ریلیز پر ٹائم سی ڈی والوں سے جھگڑا ہو گیا۔معملات کافی طول پکڑ گئے پھر گھر والوں کے اصرار پر میں نے ہال روڈ والے کاروبار کو خیر آباد کہہ دیا۔ اس کے بعد میں سنگرز اور ڈانس کی ویڈیو البم بنانا شروع کر دی۔ اللہ نے کافی مدد فرمائی میں نے ایک چینل کے لیے ڈرامے کی تین قسطیں بھی بنائی لیکن کام آگے نہ چل سکا۔2015 تک یہ سلسلہ چلتا رہا پھر میں میں نے فلموں کی ایڈیٹنگ شروع کردی میری فلموں میں دھرتی پنجاب دی۔ رانجھا ہتھ گنڈاسہ۔ جگا اور میری اپنی فلم کھیڈ مکدراں دی شامل ہیں۔2016ء میں نے مون پروڈکشنکے نام سے اپنا پروڈکشن ہاوس شروع کیا۔ 2019ء میں کھیڈ مکدراں دی مون پروڈکشن کے بینر تلے ریلیز کی میرے پہلی فلم کوئی اتنا بڑا بزنس تو نہ کر سکی لیکن جو میسج میں نے دین کے حوالے سے فلم میں دیا اس کو عوام نے بہت پسند کیا۔ میری فلم مکمل طورپر ایک فیملی اور اصلاحی فلم تھی جسے عوام نے بھرپور پذائرائی بخشی۔ سوال: نوید صاحب آپکی زندگی کا کوئی ایسا واقعہ جس نے آپکی زندگی پر گہرے نقوش چھوڑے ہوں۔ جواب۔ رانا صاحب جیسا کہ میں نے آپکو بتایا ہے میری زندگی حادثات سے دوچار رہی ہے۔ ایک طرف میرا اپریشن ہوتا ہے اور میراکاروبار میرے ہی شاگرد ٹھپ کر دیتے ہیں دوسری طرف میرا والیم وچھوڑا نمبر 5ریلیز ہوتا ہے اسی دن میری والدہ کا انتقال ہو جاتا ہے۔ فلم دیوداس کی ریلیز پر ہال روڈ پر میرے مخالفین مقدمہ درج کردیتے ہیں۔ میں نے اپنے رب پر بھروسہ کیا اور میں ان مشکلات سے نکل آیا۔ سوال۔ نوید صاحب اب آپ ایک کامیاب رائٹر۔ ڈاریکٹر۔پروڈیسراور ایڈیٹر ہیں آپ کے پاس نئے چہرے لڑکیاں اور لڑکے آتے ہیں آپ کس طرح ان سے ڈیل کرتے ہیں۔ جواب۔ رانا صاحب جس طرح یہ لڑکے لڑکیاں اپنے گھروں سے روزی کمانے آتے ہیں میری پوری خواہش ہوتی ہے ان کے ساتھ دھوکا نہ ہومون پروڈکشنکی طرف سے ان کو روزگار مہیا کیا جاتا ہے بلکہ ان کی عزت اور عصمت کی حفاظت کی جاتی ہے۔ ان کی بھرپور راہنمائی کی جاتی ہے اور ایک اچھا ماحول فراہم کیا جاتا ہے۔ سوال۔ نوید صاحب نئے فنکاروں کو کیا پیغام دینا چاہیں گے۔ جواب۔ رانا صاحب میں نے زندگی میں کافی مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ میری پوری کوشش ہوتی ہے جو بچے بچیاں میرے پاس آتے ہیں ان کو ایک با مقصد طریقے سے فلم میں رول دوں میری فلمیں اصلاحی اور دینی احکامات کے پہلو کو مدنظر رکھ کر بنائی جارہی ہیں۔ میری فلم میں ایک سبق ہوتا ہے۔ میں نے دین کی خدمت کا فیصلہ کیا ہے اوراس کے لئے اس فلم کے پلیٹ فارم کو استعمال کر نے کا عہد کیا ہے۔اللہ پاک مجھے ہمت اور حوصلہ دے تاکہ میں اسلام کی خدمت کرسکوں۔ میری حال ہی میں مکمل ہوئی فلم ایک رشتہ ہے جسمیں نوجوان لڑکے لڑکیوں نے انتھک محنت کی ہے اور فلم کو چار چاند لگادیے ہیں۔ فلم ایک رشتہ جلد ہی سینما کی زینت بننے والی ہے۔

اہم خبریں

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں میڈیا کااہم رول ہے۔
حماس لیڈر خالد مشعل نے انگریزی اخبارDNA کو دیا انٹرویو: کہا ، دنیا سمجھ لے ؛ ہم قومی مزاحمتی تحریک ہیں ،دہشت گرد نہیں
'امن و انسانیت مہم ' کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں ؛مایوسی اب امید میں بدلنے لگی ہے / انجینئر محمد سلیم
سماجی خدمت کا یہ جنون یقنا قابل تقلید ہے :بجلی کا جھٹکا بھی 'منے بھارتی کے 'انسانی خدمت کے جذ بے کو متزلزل نہ کر سکا
نوجوان نسل کی ابھرتی ہوئی گلوکارہ "حنا فرید " سے انٹرویو. نوجوان نسل کی ابھرتی ہوئی گلوکارہ "حنا فرید " سے خصوصی انٹرویو انٹرویو ..... عارف اے نجمی بیوروچیف روزنامہ .لاہور ٹائمز لاہور....

صحت و تندرستی کے لیے خاص مشورے